ایئر انڈیا کے طیارے کو احمد آباد میں حادثہ، ابتدائی رپورٹ کے مطابق دونوں انجن اچانک بند، پائلٹس حیران، 260 مسافر جاں بحق
احمد آباد، بھارت کے شہر احمد آباد کے قریب ایئر انڈیا کے ایک مسافر طیارے کو پیش آنے والے المناک حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طیارے کے دونوں انجن اچانک بند ہو گئے تھے، جس کی بنیادی وجہ ایندھن کی فراہمی کا رک جانا تھی۔ حادثے میں 260 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارتی ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (AAIB) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت دونوں انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے والے سوئچز محض ایک سیکنڈ کے فرق سے ’CUTOFF‘ پوزیشن پر چلے گئے، جس کے نتیجے میں ایندھن کی سپلائی مکمل طور پر منقطع ہو گئی اور انجنز بند ہو گئے۔ انجن بند ہوتے ہی جہاز تیزی سے نیچے آنے لگا، اور پھر زمین سے ٹکرا گیا۔
رپورٹ میں کاک پٹ وائس ریکارڈر کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کے چند لمحے قبل ایک پائلٹ دوسرے سے حیرت سے پوچھتا ہے کہ "تم نے کٹ کیوں کیا؟” جس پر دوسرا پائلٹ کہتا ہے "میں نے ایسا نہیں کیا۔” اس مکالمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ عمل کسی انسانی ارادے کے بغیر ہوا۔
بھارت میں ایئر انڈیا کا طیارہ تباہ: بوئنگ 787 کا پہلا بڑا حادثہ، کئی اہم سوالات جنم لینے لگے
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سوئچز خودبخود کٹ آف پوزیشن میں کیوں چلے گئے۔ اس کی تکنیکی یا الیکٹریکل وجوہات کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے، بوئنگ کمپنی یا انجن بنانے والے اداروں کے خلاف کسی قسم کی فوری کارروائی کی سفارش نہیں کی گئی، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مزید تکنیکی تجزیہ کیا جائے گا۔
ایئر انڈیا کا یہ بوئنگ طیارہ جون میں ممبئی سے دہلی کے لیے روانہ ہوا تھا اور خراب موسم کے باعث اسے احمد آباد ایئرپورٹ کی طرف موڑا گیا، جہاں لینڈنگ سے چند لمحے قبل یہ حادثہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ بھارت کی فضائی تاریخ میں یہ حادثہ حالیہ برسوں کا بدترین فضائی سانحہ تصور کیا جا رہا ہے، جس میں 260 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ حکام کے مطابق مکمل تحقیقات میں کم از کم ایک سال لگ سکتا ہے، اور اس دوران ماہرین طیارے کے تکنیکی نظام، پائلٹس کی کارروائیوں، اور پرواز سے متعلق دیگر عوامل کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔