ایپل واچ کے ڈیٹا سے حمل کی شناخت میں بڑی کامیابی، نیا ماڈل 92 فیصد درستگی سے حمل کی پیشگوئی کر سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ایپل کے محققین نے انکشاف کیا ہے کہ ایپل واچ کے ذریعے جمع کردہ رویوں پر مبنی ڈیٹا سے ابتدائی حمل کی درست تشخیص ممکن ہو گئی ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق، ایپل واچ کا نیا ماڈل "ویئرایبل بیہیوئر ماڈل” (WBM) 92 فیصد درستگی کے ساتھ حمل کی پیشگوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایپل واچ روزانہ کی بنیاد پر دل کی دھڑکن، نیند، حرکت، آکسیجن لیول اور دیگر جسمانی سرگرمیوں سے متعلق معلومات جمع کرتی ہے۔ انہی معلومات کی مدد سے ایپل کے "ہارٹ اینڈ موومنٹ اسٹڈی” (AHMS) میں 160,000 سے زائد افراد کے 2.5 ارب گھنٹوں پر مشتمل ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔ اس سے ایک ایسا ماڈل تیار کیا گیا جو انسانی رویوں، حرکات، نیند کے معمولات اور جسمانی پیٹرنز کا باریک بینی سے جائزہ لیتا ہے۔
ویئرایبل بیہیوئر ماڈل عام بایومیٹرک ڈیٹا جیسے صرف دل کی دھڑکن یا آکسیجن لیول پر انحصار نہیں کرتا، بلکہ ہفتہ وار پیٹرن، نیند کی مدت میں تبدیلی، چال میں فرق اور حرکت کی نوعیت جیسے رویوں کو بھی شامل کرتا ہے۔ یہی امتزاج اس ماڈل کو نہ صرف حمل بلکہ انفیکشن، چوٹ، اور صحتیابی جیسے دیگر طبی پہلوؤں کی شناخت میں بھی مؤثر بناتا ہے۔
آئی فون 16 سیریز کے استعمال اور فروخت پر پابندی عائد
حمل کی شناخت کے سلسلے میں WBM ماڈل نے نہ صرف درستگی کے میدان میں روایتی طریقوں کو پیچھے چھوڑا، بلکہ اس نے حمل کی ابتدائی اسٹیج میں بھی درست نشاندہی کی۔ اس ماڈل میں دل کی دھڑکن کے PPG ڈیٹا کو نیند کے پیٹرن اور حرکت میں آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑ کر ایک ہائبرڈ اپروچ اختیار کی گئی ہے، جو روایتی سینسر ڈیٹا سے کہیں زیادہ مؤثر ثابت ہوئی۔
محققین کے مطابق اس تحقیق کا مقصد روایتی طبی ڈیٹا کو ترک کرنا نہیں بلکہ اس میں رویوں کے ڈیٹا کو شامل کر کے صحت کے طویل مدتی رجحانات کو زیادہ بہتر اور گہرائی سے سمجھنا ہے۔
یاد رہے کہ ایپل واچ پہلے ہی دل کی صحت، نیند، اور جسمانی سرگرمیوں کی نگرانی میں ایک فعال آلہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔ اب یہ نئی تحقیق صحت کی نگہداشت کے شعبے میں ایپل واچ کو ایک طاقتور پیشگوئی کرنے والے آلے میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار کر رہی ہے، جس سے مستقبل میں ڈیجیٹل ہیلتھ کی دنیا میں مزید نئی راہیں کھلنے کی توقع ہے۔