لاہور، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ گندم کے کاشتکاروں کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے، حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے اور فصل کی تیاری سے پہلے ہی انہیں نیا پراجیکٹ دیا جائے گا تاکہ وہ مزید معاشی مشکلات کا شکار نہ ہوں۔
وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت زرعی اصلاحات سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں محکمہ زراعت کے پروجیکٹس کے فیز ٹو کے آغاز کی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب بھر کے کاشتکاروں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دیے جائیں گے تاکہ وہ زرعی پیداوار میں بہتری لا سکیں اور کم لاگت میں کاشت کا عمل مکمل کر سکیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ جولائی کے مہینے میں ملتان، سرگودھا اور بہاولپور میں ماڈل ایگریکلچر مالز کو فعال کر دیا جائے گا۔ ان ماڈل مراکز کا مقصد جدید زرعی سہولیات، مشینری، بیج، کھاد اور مشاورت ایک ہی جگہ پر فراہم کرنا ہے تاکہ کسانوں کو اپنی زمین کے لیے بہترین سہولتیں میسر آ سکیں۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی معیشت کا بڑا انحصار زراعت پر ہے اور کسان ہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ان کے مسائل حل کیے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ حکومت نہ صرف کسانوں کو معاشی سہارا دے رہی ہے بلکہ انہیں ٹیکنالوجی، مشاورت اور مارکیٹ تک رسائی کی مکمل سہولیات بھی فراہم کرے گی۔
یاد رہے کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت پہلے ہی زراعت کے شعبے میں متعدد اقدامات کر چکی ہے جن میں کسان کارڈ، کھاد کی سستی فراہمی، اور پانی کے مؤثر استعمال کے پروگرام شامل ہیں۔ نئے منصوبے کسانوں کی استعداد کار بڑھانے میں مزید مددگار ثابت ہوں گے۔