مون سون کے طوفانی سپیل سے لاہور، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں نظامِ زندگی مفلوج، 24 گھنٹوں میں 5 افراد جاں بحق، وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی۔
ملک کے مختلف شہروں میں مون سون کی موسلادھار بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے، جس کے باعث زندگی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے کئی اضلاع میں 24 گھنٹوں کے دوران بارش اور تیز آندھی کے باعث 5 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہو گئے۔ نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے، گھروں میں داخل ہونے اور بجلی کا نظام متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور کے متعدد علاقے جیسے لکشمی چوک، گڑھی شاہو، مال روڈ، سمن آباد، جوہر ٹاؤن، نشتر ٹاؤن اور ٹھوکر نیاز بیگ شدید بارش کی لپیٹ میں آئے۔ بارش سے کئی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ لیسکو کے 260 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر جانے سے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
بارش کا دائرہ اسلام آباد، راولپنڈی، قصور، فیصل آباد، ننکانہ صاحب، سیالکوٹ، گجرات، نارووال، شکرگڑھ، سرگودھا اور حافظ آباد تک پھیل چکا ہے، جہاں گھروں میں پانی داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔ برساتی ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لاہور میں شدید بارش نے شہر کی سڑکوں کو تالاب بنادیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے شدید بارشوں کے پیش نظر اربن فلڈنگ سے بچاؤ کے لیے پیشگی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ انہوں نے ہر شہر کی مرکزی اور اندرونی شاہراہوں کو کلیئر رکھنے، نشیبی علاقوں سے فوری پانی نکالنے اور واسا حکام کو فیلڈ میں موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ڈی ایم اے کو ہنگامی ایس او پیز پر عملدرآمد کی سختی سے نگرانی کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے علاقے مرزا ورکاں میں چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جن میں 2 سالہ ارحم اور 5 سالہ حرم شامل ہیں۔ دیگر واقعات میں شدید زخمی افراد کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفانی سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جبکہ شہریوں کو بجلی کے کھمبوں، لٹکتی تاروں اور کمزور عمارتوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکومت نے تمام اضلاع میں ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو فعال کر دیا ہے۔