پاکستانی سفیر کے مطابق سعودی جیلوں سے اب تک 30 قیدی پاکستان منتقل ہو چکے، 419 مزید کی واپسی جلد متوقع ہے
جدہ، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہاں قید پاکستانیوں کو وطن منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی باقی ماندہ سزائیں پاکستانی جیلوں میں مکمل کر سکیں۔
سفیر احمد فاروق کے مطابق، اب تک قیدیوں کے تین گروپ سعودی عرب سے پاکستان منتقل کیے جا چکے ہیں، جن میں مجموعی طور پر 30 قیدی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید 419 پاکستانی قیدیوں کی واپسی کے لیے قانونی اور سفارتی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، اور متعلقہ حکام اس عمل کو جلد مکمل کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
احمد فاروق نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں اس وقت قید پاکستانیوں میں سے تقریباً 70 فیصد منشیات سے متعلق جرائم میں گرفتار ہیں، جو کہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور پاکستان کو اس حوالے سے اپنے شہریوں میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ 2022 میں طے پایا تھا، جس کا مقصد دونوں ممالک میں قید غیر ملکیوں کو اپنے وطن میں سزا مکمل کرنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد سے سینکڑوں پاکستانی خاندانوں کو اپنے پیاروں کی وطن واپسی کی امید بندھی ہے۔