لاہور میں شدید بارش نے شہر کی سڑکوں کو تالاب بنادیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں 178 ملی میٹر بارش، نشتر ٹاؤن سب سے زیادہ متاثر، ماضی کے ریکارڈ کے قریب، شہری پریشان، انتظامیہ الرٹ

لاہور میں مون سون کے پہلے ہی اسپیل میں 178 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جو شہر میں گزشتہ دو دہائیوں کی شدید ترین بارشوں میں شمار ہو رہی ہے۔ نشتر ٹاؤن سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سڑکیں دریا کا منظر پیش کرتی رہیں۔

latest urdu news

محکمہ موسمیات کے مطابق، لاہور میں مسلسل 4 گھنٹے 14 منٹ تک بارش جاری رہی، جو حالیہ سالوں کی غیر معمولی موسمی صورت حال ہے۔ اگرچہ یہ بارش اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ نہیں، تاہم 22 جولائی 2001 کو ہونے والی 293 ملی میٹر بارش کے بعد یہ سب سے زیادہ شدت کی بارشوں میں شمار کی جا رہی ہے۔

بارش کے بعد لاہور کے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے، متعدد گاڑیاں بند ہو گئیں اور شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ واسا اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار شہر کے مختلف علاقوں میں موجود رہے، جبکہ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ تمام انڈر پاس کلیئر کر دیے گئے ہیں۔

ملک بھر میں موسلادھار بارشیں، نشیبی علاقے زیر آب، نظام زندگی مفلوج

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بھی تمام اضلاع کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے اور شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بجلی کے کھمبوں اور بوسیدہ عمارتوں سے دور رہیں۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ یہ بارشوں کا سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہ سکتا ہے۔

یاد رہے کہ لاہور میں جولائی 2001 میں 293 ملی میٹر بارش کا ریکارڈ قائم ہوا تھا، جو اب تک برقرار ہے۔ موجودہ بارش کی شدت نے اس تاریخی ریکارڈ کی یاد تازہ کر دی ہے، اور خدشہ ہے کہ اگر بارش کا یہی سلسلہ جاری رہا تو نیا ریکارڈ قائم ہو سکتا ہے۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter