راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے تفتیش میں شامل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
راولپنڈی، انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی، کی 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 12 اگست تک توسیع کر دی ہے۔ ان مقدمات کا تعلق 24 اور 26 نومبر 2023 کے احتجاجی مظاہروں سے ہے، جن میں بشریٰ بی بی کو شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے سینئر وکیل محمد فیصل ملک پر مشتمل قانونی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی، جبکہ پراسیکیوشن کی نمائندگی ظہیر شاہ نے کی۔
دورانِ سماعت وکیل محمد فیصل ملک نے مؤقف اپنایا کہ بشریٰ بی بی کو عدالتی احکامات کے باوجود اب تک ان مقدمات میں شاملِ تفتیش نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں موجودگی کے باوجود تفتیشی افسر نے اب تک ان سے متعلقہ کیسز میں کوئی رسمی کارروائی نہیں کی، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 12 اگست تک توسیع کر دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے تفتیشی حکام کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق تمام کارروائیاں مکمل کریں۔
190 ملین پاؤنڈ کیس :عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی پر سماعت کل متوقع
یاد رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات اُن احتجاجی مظاہروں سے متعلق ہیں، جو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہوئے تھے، جن میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ ان مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔