ایران سے مذاکرات طے، وقت آنے پر پابندیاں اٹھالوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی صدر نے نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں ایران پر پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دیا، فلسطینیوں کی منتقلی پر اسرائیل کو پڑوسی ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا انکشاف۔

واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کا شیڈول طے پا چکا ہے، اور مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لی جائیں گی۔ صدر ٹرمپ نے اس موقع پر غزہ سے فلسطینیوں کی متنازع بے دخلی کے منصوبے میں پیش رفت کا بھی اشارہ دیا ہے۔

latest urdu news

وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال، ایران سے ممکنہ جنگ بندی اور فلسطینی تنازع پر گفتگو ہوئی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دنیا میں جنگیں رکوانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں، اور اسی کوشش کے تحت ایران کے ساتھ مذاکرات کا فریم ورک طے کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے کشیدگی کم ہونے کی امید ہے اور اگر حالات بہتر رہے تو ایران پر مزید حملے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ صدر ٹرمپ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اسرائیل کے پڑوسی ممالک نے فلسطینیوں کی منتقلی کے سلسلے میں بھرپور تعاون فراہم کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ عملی صورت اختیار کر رہا ہے۔

اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ان ممالک سے رابطے میں ہیں جو فلسطینیوں کو "بہتر مستقبل” دینے کی پوزیشن میں ہیں، اور اسرائیل امریکا کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر کام کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کل کے بعد غزہ حماس کے بغیر ہوگا، اسرائیل کا اعلان

نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کا بھی اعلان کیا۔ ان کے بقول انہوں نے باقاعدہ خط لکھ کر نوبیل انعام کمیٹی سے سفارش کی ہے کہ صدر ٹرمپ کو ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرانے اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے کردار ادا کرنے پر نامزد کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے پر بھی صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا گیا تھا، اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے بھی امریکی صدر کو نوبیل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی جا چکی ہے۔ اس سلسلے میں ناروے کی نوبیل کمیٹی کو باضابطہ خط بھی بھیجا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ریپبلکن پارٹی کے کئی ارکانِ کانگریس بھی صدر ٹرمپ کو اسرائیل اور ایران کے درمیان ممکنہ جنگ روکنے میں کردار ادا کرنے پر نوبیل انعام کے لیے نامزد کر چکے ہیں۔ ایسے میں ٹرمپ کی یہ تازہ ترین سفارتی مداخلت مشرقِ وسطیٰ کے مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter