برکس کی ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا ردعمل، امریکا مخالف ملکوں پر اضافی 10 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس تنظیم کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو ممالک امریکا مخالف پالیسیوں کو اپنائیں گے، ان پر اقتصادی پابندیوں کے تحت اضافی 10 فیصد ٹیرف عائد کر دیا جائے گا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب برکس نے ایک متفقہ اعلامیے میں، بغیر کسی ملک کا نام لیے، ایران پر حملوں کی مذمت کی، جو درحقیقت امریکا اور اسرائیل کی کارروائیوں کی طرف اشارہ تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا مخالف اقدامات یا بیانیے پر کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی، اور متعلقہ ممالک کو اس بارے میں خطوط ارسال کر دیے گئے ہیں جن میں اضافی ٹیرف کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ امریکی سلامتی، خودمختاری اور اقتصادی مفادات سے جڑا ہوا ہے، اس لیے سخت مؤقف ناگزیر ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس ہفتے کے دوران حماس کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی ڈیل پر پیش رفت ہو سکتی ہے، جبکہ وہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے آج وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں ایران کے ساتھ مستقل نوعیت کی ڈیل اور مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی صورتحال پر گفتگو متوقع ہے۔
یاد رہے کہ برکس میں چین، روس، بھارت، برازیل، جنوبی افریقہ اور کئی نئے شامل ہونے والے ممالک ایسے مؤقف اختیار کرتے رہے ہیں جو مغربی اثر و رسوخ کے خلاف سمجھے جاتے ہیں۔ برکس کی جانب سے ایران کے دفاع اور امریکی کارروائیوں پر تنقید واشنگٹن کے لیے تشویش کا باعث بنی ہے، جس پر اب سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔