اسرائیل کا یمن پر فضائی حملہ، الحدیدہ اور راس عیسیٰ بندرگاہ متاثر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل نے حوثیوں کے میزائل حملوں کے جواب میں یمن کے اہم مقامات پر فضائی حملے کر دیے، "آپریشن بلیک فلیگ” کا اعلان کر دیا گیا۔

الحدیدہ: اسرائیلی فوج نے یمن میں حوثی اکثریتی جماعت انصاراللہ پر بھرپور فضائی کارروائی کرتے ہوئے الحدیدہ، الصلیف اور راس عیسیٰ کی بندرگاہوں سمیت راس قطب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب حوثی باغیوں نے جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی جانب کم از کم تین بیلسٹک میزائل داغے، جن میں سے ایک کو اسرائیلی دفاعی نظام نے کامیابی سے تباہ کر دیا۔

latest urdu news

اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گالانٹ نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں "آپریشن بلیک فلیگ” کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی شدت پسندوں کو اپنے اقدامات کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، اور اگر ڈرون یا بیلسٹک میزائل حملے جاری رہے تو مزید جوابی کارروائیاں کی جائیں گی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، حوثیوں نے ایک بحری جہاز پر جدید ریڈار نصب کر رکھا تھا، جسے وہ بین الاقوامی سمندری راستوں پر جہازوں کو ٹریک کرنے اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ فوج کے عربی زبان کے ترجمان، آویچائی ادارعی نے بتایا کہ حملے سے قبل ان بندرگاہوں اور پاور پلانٹ کے کارکنان کو انخلا کی وارننگ بھی جاری کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 42 فلسطینی شہید، بچوں اور ڈاکٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا

ان حملوں کے تناظر میں خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو واشنگٹن کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں، جہاں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔

یاد رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے متعدد حملوں کا سامنا رہا ہے، جو فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے طور پر اسرائیل کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں اسرائیل نے اب یمن میں کھلے عام فضائی حملے شروع کر دیے ہیں، جس سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter