وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ غزہ آج ایک کربلا بن چکا ہے جہاں اسرائیلی ظلم کے خلاف مزاحمت جاری ہے، مزید 64 فلسطینی شہید ہو گئے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کربلا ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ دین کی آن اور شان کے لیے آلِ رسول ﷺ نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں غزہ بھی کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے جہاں مظلوم فلسطینی امریکی، برطانوی، یورپی اور اسرائیلی جبر کے آگے جھکنے سے انکار کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جس طرح امام حسینؑ نے ظلم کے سامنے سر نہیں جھکایا، اسی طرح آج اہلِ غزہ بھی اپنے حق، آزادی اور دین کی حفاظت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق ان حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 64 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ شہداء میں امداد کے منتظر 9 فلسطینی بھی شامل ہیں، جو خوراک اور پانی کے انتظار میں کھلے میدان میں موجود تھے۔ علاوہ ازیں، خوراک کی تقسیم میں مصروف دو امریکی امدادی کارکن زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شیعہ عَلم کی تاریخ: آغاز، ارتقاء اور علامتی مفہوم
فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی تلاش میں نکلنے والے شہریوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور اب تک ان حملوں میں 743 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں انسانی المیہ شدت اختیار کر چکا ہے، جبکہ عالمی طاقتیں اب تک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 سے غزہ پر حملوں کا آغاز ہوا تھا، جس کے بعد سے اب تک ہزاروں فلسطینی شہید، زخمی یا بے گھر ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارے بارہا جنگ بندی کی اپیل کر چکے ہیں، مگر اسرائیل کو امریکا اور یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہونے کے باعث حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔