کراچی: سندھ کے ہنرمند اور غیر ہنرمند مزدوروں کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آ گئی ہے۔ سندھ منیمم ویج بورڈ نے کم از کم ماہانہ اجرتیں مقرر کرنے کی نئی تجویز پیش کر دی ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل سمجھی جائے گی۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق تمام رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ صنعتی ادارے تجویز کردہ اجرتیں ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔ بورڈ کے سیکریٹری محمد نعیم منگی کا کہنا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو 14 روز کے اندر اپنے اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔
منیمم ویج بورڈ کی نئی تجویز کے مطابق:
- غیر ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 40,000 روپے
- نیم ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 41,280 روپے
- ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 48,910 روپے
- انتہائی ہنرمند (ہائیلی اسکلڈ) مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 50,868 روپے
یہ تجویز مزدور طبقے کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے اور مہنگائی کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کی ایک کوشش قرار دی جا رہی ہے۔
اگر منظور کر لی گئی، تو یہ اجرتیں سندھ بھر کے تمام صنعتی اداروں میں لازمی طور پر لاگو ہوں گی۔ مزدور تنظیموں نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے، جب کہ کاروباری حلقے اس پر مشاورت کر رہے ہیں۔