علی امین گنڈاپور کا بجٹ پر اپنوں پر الزام، مخصوص نشستوں کیلئے عدالت جانے کا اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے بجٹ مخالف پروپیگنڈا “اپنوں کی چال” قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستوں کے لیے عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بجٹ منظوری کے حوالے سے پھیلائے جانے والے افواہوں کو “اپنوں کا پروپیگنڈا” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بجٹ منظور نہ ہوتا تو حکومت ختم ہوجاتی اور سارا قصور ہم پر آتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی پیٹرن اِن چیف نے بجٹ منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، تاہم دو ارکان نے بجٹ کے حق میں ووٹ نہیں دیا اور سب جانتے ہیں کہ وہ کس کے لوگ ہیں۔

latest urdu news

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے جا رہے ہیں کیونکہ اُن کے کاغذاتِ نامزدگی میں واضح طور پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) درج ہے، وہ آزاد حیثیت میں منتخب نہیں ہوئے۔ لہٰذا انہیں مخصوص نشستوں سے محروم کرنا آئین اور قانون کے خلاف ہے۔

علی امین گنڈاپور نے سینیٹ انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 21 جولائی کے انتخابات کے سلسلے میں جلد مشاورت ہوگی۔ ان کے بقول حکومت مکمل طور پر مضبوط ہے اور کوئی رکنِ اسمبلی چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہا۔ تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ شوق رکھتے ہیں، وہ حقیقت کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

وزیراعلیٰ نے دریائے سوات واقعے میں جاں بحق ہونے والی متاثرہ فیملی کے لواحقین سے متعلق بتایا کہ وہ سرکاری نوکری کا مطالبہ کر رہے ہیں، مگر چونکہ ان کا ڈومیسائل پنجاب کا ہے، اس لیے خیبرپختونخوا میں انہیں نوکری دینا ممکن نہیں۔ تاہم حکومت نے انسانی ہمدردی کے تحت لواحقین کو 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے دو کروڑ روپے کا مالی معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں یہ رقم کاروبار کی بنیاد پر استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت گرا دی تو سیاست چھوڑ دوں گا ، علی امین گنڈاپور کا چیلنج

افغان شہریوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ تجارت بحال کرنی چاہیے۔ یہ دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے کہ خود غیر ملکی شہریت کے لیے دوڑیں لگائیں اور افغان مہاجرین کو شہریت سے محروم رکھا جائے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں بجٹ منظوری سے قبل افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ حکومت بجٹ پیش نہیں کر سکے گی، جس سے اس کی آئینی حیثیت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ حکومت نے بجٹ منظور کروا کر اپنی اکثریت کا مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب، مخصوص نشستوں کا مسئلہ بدستور عدالتی پیچیدگیوں کا شکار ہے، جس پر آئندہ ہفتوں میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter