میو اسپتال لاہور میں ایئر کنڈیشننگ سسٹم کی مکمل خرابی کے باعث مریضوں اور عملے کو شدید گرمی کا سامنا ہے۔ خاص طور پر ایمرجنسی، جنرل وارڈز اور آئی سی یو میں درجہ حرارت ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا ہے، جس سے مریضوں کی حالت بگڑنے لگی ہے۔
آئی سی یو میں زیر علاج مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اے سی نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف ان کے مریضوں کی تکلیف میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ بعض کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔ اسپتال کے بعض حصوں میں گرمی اتنی شدید ہے کہ ڈاکٹرز اور نرسز بھی سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ مریضوں کے تیماردار اپنے ساتھ گھروں سے اسٹینڈ فین (سٹینڈ والے پنکھے) اٹھا کر اسپتال لانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے انہیں صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے: "اگر مریض کو ہوا دینی ہے تو اپنا پنکھا خود لے کر آئیں۔”
ذرائع کے مطابق میو اسپتال کا مرکزی ایئر کنڈیشننگ سسٹم کئی دنوں سے بند ہے، اور تاحال اس کی مرمت یا بحالی کے لیے کوئی ٹینڈر جاری نہیں کیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ فوری طور پر حل ہونے کا امکان نہیں۔
مریضوں کے لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ اسپتال میں جاری اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور فوری طور پر ایئر کنڈیشننگ سسٹم کی مرمت کے احکامات جاری کریں تاکہ انسانی جانوں کو مزید خطرے میں پڑنے سے بچایا جا سکے۔