جاوید اختر کو جنت پر طنزیہ تبصرہ مہنگا پڑ گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارتی معروف نغمہ نگار، لکھاری اور شاعر جاوید اختر ایک پرانی ویڈیو کلپ کے باعث شدید عوامی تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو دراصل دو سال پرانی ہے، جو ایک ادبی نشست کی ہے جس میں جاوید اختر اور گلزار ایک ساتھ شریک تھے۔ اس نشست میں مختلف فکری موضوعات پر گفتگو کے دوران جاوید اختر نے اپنے نظریات کا اظہار کرتے ہوئے جنت کے تصور پر طنزیہ انداز میں بات کی۔

گفتگو کے دوران جب ان سے اور گلزار سے زیادہ سوچنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو دونوں نے اعتراف کیا کہ وہ بہت زیادہ سوچتے ہیں اور اسی وجہ سے ملحد (atheist) ہیں، جس پر بعض حلقوں کی جانب سے انہیں منفی طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس گفتگو کے دوران جاوید اختر نے کہا کہ دراصل وہ کبھی جنت جانے کی خواہش نہیں رکھتے کیونکہ جنت میں ان کے پسندیدہ پھل—کیلا اور امرود—موجود نہیں ہوتے۔

latest urdu news

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کے پسندیدہ پھل جنت میں نہیں ہیں تو شاید وہ جہنم میں ہوں، اسی لیے انہوں نے کبھی جنت کا شوق نہیں رکھا۔ ان کے اس طنزیہ تبصرے کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا اور متعدد صارفین نے اسے مذاق سے زیادہ عقیدے کے خلاف ایک بے احتیاطی قرار دیا۔

جاوید اختر پہلے بھی مذہب سے متعلق اپنے خیالات کے باعث تنازعات کا شکار رہ چکے ہیں، تاہم اس بار اُن کے اندازِ بیان نے نہ صرف عام ناظرین بلکہ کئی مذہبی حلقوں کو بھی ناراض کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئی صارفین نے ان کے بیان کو مذہبی عقیدے کی توہین قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے، جبکہ کچھ افراد نے اسے اظہارِ رائے کی آزادی قرار دے کر ان کا دفاع بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ جاوید اختر ماضی میں بھی مذہبی موضوعات پر اپنے آزاد خیال تبصروں کے باعث کئی تنازعات کا سامنا کر چکے ہیں، اور وہ کھل کر مذہب سے متعلق اپنے ملحدانہ نظریات کا اظہار کرتے رہے ہیں، جس پر اکثر انہیں عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter