کچے کے علاقے سے اغوا شدہ 13 مزدوروں کی بازیابی کے لیے پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

رحیم یار خان کے نواحی علاقے سون میانی سے اغوا ہونے والے 13 مزدوروں کی بازیابی کے لیے پولیس نے کچے کے علاقے میں بھرپور ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ڈی پی او عرفان علی سموں خود کچے کے محاذ پر پہنچ گئے ہیں جبکہ سرکل بھونگ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن میں شریک ہیں۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے ایک منظم گروہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور ان پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے تاکہ مغویوں کو بحفاظت بازیاب کروایا جا سکے۔ پولیس کی کارروائی میں بھاری نفری کے ساتھ ساتھ بکتر بند گاڑیاں، جدید اسلحہ، ڈرون کیمروں اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ ملزمان کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔

latest urdu news

واضح رہے کہ گزشتہ روز سون میانی کے مقامی باغ سے کام کرنے والے 13 مزدور پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے تھے جنہیں بعد ازاں ڈاکوؤں کے ایک گروہ کی جانب سے اغوا کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ مغوی مزدوروں کے اہلخانہ بھی شدید اضطراب کا شکار ہیں۔

ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ مزدوروں کی بازیابی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور کسی بھی صورت میں ڈاکوؤں کو قانون کی گرفت سے فرار ہونے نہیں دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ جنوبی پنجاب کے کچے کے علاقے کئی سالوں سے جرائم پیشہ عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہ سمجھے جاتے رہے ہیں، جن کے خلاف وقتاً فوقتاً پولیس اور رینجرز کارروائیاں کرتی رہی ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر کچے کے امن و امان کو سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter