پی ٹی آئی کا ن لیگی بننے والے 4 ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی حمایت یافتہ چار ارکانِ قومی اسمبلی کی پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اور پارٹی پالیسی سے انحراف کے معاملے پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے ان کے خلاف آئینی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

"جیو یہ چاروں ارکان 26ویں آئینی ترمیم کے وقت پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ووٹنگ میں شریک ہوئے تھے، جس پر پی ٹی آئی نے ان کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان منحرف ارکان کے خلاف نااہلی کے لیے ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے۔

latest urdu news

متاثرہ ارکان میں چوہدری عثمان علی، مبارک زیب، اورنگزیب کھچی اور ظہور قریشی شامل ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ تمام ارکان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور اب پارٹی مؤقف سے انحراف کرتے ہوئے مخالف جماعت سے جا ملے ہیں، جو آئین کے آرٹیکل 63-A کے تحت ان کی نااہلی کی بنیاد بنتا ہے۔

پی ٹی آئی نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھجوانے کے لیے اپنی سفارشات مکمل کر لی ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ اسپیکر اور الیکشن کمیشن اس پر کیا ردعمل دیتے ہیں اور کیا قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی ماضی میں بھی منحرف ارکان کے خلاف سخت مؤقف اپناتی رہی ہے، خصوصاً 2022 میں حکومت سے علیحدگی کے بعد متعدد ارکان کے انحراف پر بھی نااہلی کے لیے ریفرنسز دائر کیے گئے تھے، موجودہ اقدام کو بھی اسی تسلسل کی ایک کڑی سمجھا جا رہا ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter