جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان میں انسانیت سوز جرم کے مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا گیا، جہاں ایڈیشنل سیشن جج نے بھابھی سے زیادتی اور بہیمانہ قتل کے مقدمے میں ملزم یاسر محمود کو سزائے موت اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔ یہ افسوسناک واقعہ 26 جون 2022 کو تھانہ جلالپور شریف کے علاقے سگھر پور میں پیش آیا، جہاں یاسر محمود نے اپنی بھابھی کو رسیوں سے باندھ کر پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا، اور بعد ازاں سر پر ڈنڈے کے وار سے بے دردی سے قتل کر دیا۔
پولیس تحقیقات کے مطابق مقتولہ نے اپنی پسند سے مجرم کے بھائی سے شادی کی تھی، جس پر یاسر محمود دل گرفتہ تھا اور اسی رنجش کے تحت اس نے انتہائی سنگین جرم کا ارتکاب کیا، واقعے کے بعد پولیس نے موثر تفتیش کرتے ہوئے موقع سے اہم شواہد اکٹھے کیے، جن میں مقتولہ کے فرانزک نمونے بھی شامل تھے۔ لاہور لیبارٹری کی رپورٹ نے جرم کی تصدیق کی، جسے عدالت میں مضبوط ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے ٹھوس شواہد اور مکمل چالان کے نتیجے میں عدالت نے جرم ثابت ہونے پر یاسر محمود کو سزائے موت سنائی، عدالت نے یہ فیصلہ انصاف کی فراہمی اور سنگین جرائم کی روک تھام کے تناظر میں سنایا، جسے علاقہ مکینوں نے اطمینان بخش قرار دیا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں گھریلو رنجش کے نتیجے میں عورتوں پر جنسی اور جسمانی تشدد کے واقعات ماضی میں بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں، تاہم عدالت کی جانب سے اس نوعیت کے مقدمات میں جلد فیصلے اور سخت سزائیں ان جرائم کی روک تھام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔