امیر جماعت اسلامی کراچی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر K-4 منصوبے کے لیے 40 ارب روپے فوری مختص کرنے کا مطالبہ کیا، 3.5 کروڑ شہری پانی کی قلت کا شکار ہیں۔
کراچی، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں وفاقی حکومت سے کراچی کے اہم آبی منصوبے K-4 کے لیے 40 ارب روپے فوری طور پر مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے موجودہ وفاقی بجٹ میں منصوبے کے لیے محض 3.2 ارب روپے مختص کرنے کو کراچی کے ساتھ "زیادتی” قرار دیا ہے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور شہر کو روزانہ 1200 ملین گیلن پانی درکار ہے، لیکن صرف 650 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی جیسے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کو وفاقی بجٹ میں اس کا جائز حصہ نہیں دیا گیا، جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ K-3 کے بعد کراچی میں کوئی بڑا واٹر سپلائی پروجیکٹ مکمل نہیں کیا گیا، حالانکہ K-4 منصوبے کا ابتدائی پی سی-ٹو 2003 میں منظور ہو چکا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ منصوبہ بند کیا گیا تو یہ کراچی کے شہریوں کے ساتھ سنگین ناانصافی ہوگی۔
منعم ظفر نے وزیر اعظم شہباز شریف کو یاد دلایا کہ انہوں نے 2021 میں کراچی کو پیرس بنانے کا وعدہ کیا تھا، اب اُن کے پاس اس وعدے کو پورا کرنے کا عملی موقع ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاق کراچی جیسے میگا سٹی کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے اور K-4 جیسے ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
یاد رہے کہ K-4 منصوبہ کراچی کو 650 ملین گیلن یومیہ اضافی پانی کی فراہمی کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہے اور مختلف حکومتوں کے ادوار میں اس پر عمل درآمد کی رفتار سست رہی ہے، جس کے نتیجے میں کراچی کو شدید پانی کے بحران کا سامنا ہے۔