امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ پہلے مسلمان میئر ظہران ممدانی کو براہ راست تنقید اور دھمکی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو نیویارک سٹی کو وفاقی فنڈز بند کر دیے جائیں گے۔ فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے ظہران ممدانی کو "کمیونسٹ پاگل” اور "نیویارک کے لیے خطرہ” قرار دیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا: "ظہران ممدانی سو فیصد کمیونسٹ پاگل ہے۔ اگر وہ جیت گیا تو نیویارک کے لیے بہت بُرا ہوگا۔”
صدر کی سخت زبان پر ردعمل دیتے ہوئے ظہران ممدانی نے ایک انٹرویو میں ہنستے ہوئے کہا کہ وہ نہ تو کمیونسٹ ہیں، نہ ہی ٹرمپ کے الزامات سے پریشان، بلکہ وہ ایسی باتوں کے لیے پہلے ہی ذہنی طور پر تیار تھے۔
ظہران ممدانی کون ہیں؟
ظہران ممدانی یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور سات سال کی عمر میں نیویارک منتقل ہوئے۔ وہ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے منتخب رکن رہ چکے ہیں اور "ڈیموکریٹک سوشلسٹس آف امریکا” کے متحرک رکن ہیں۔ حالیہ ڈیموکریٹک پرائمری میں انہوں نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو حیران کن شکست دے کر سیاسی منظرنامے کو چونکا دیا، اور اب وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر بننے کے مضبوط ترین امیدوار سمجھے جا رہے ہیں۔
اپنے انتخابی منشور میں ظہران نے شہر میں بڑھتی ہوئی غربت، مہنگائی اور بھوک کو بنیادی مسئلہ قرار دیتے ہوئے ان کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان کے مطابق نیویارک کی ایک چوتھائی آبادی غربت میں زندگی گزار رہی ہے اور تقریباً پانچ لاکھ بچے روزانہ بھوکے سوتے ہیں — اور یہی وہ مسائل ہیں جن کے حل کے لیے وہ میدانِ سیاست میں آئے ہیں۔
سیاسی ماحول میں نئی گرما گرمی
صدر ٹرمپ کے اس جارحانہ بیان نے امریکی سیاست، خصوصاً نیویارک کے بلدیاتی ماحول میں نئی گرمی پیدا کر دی ہے۔ مبصرین کے مطابق اس بیان کا براہِ راست اثر نیویارک کے آئندہ بلدیاتی انتخابات پر پڑ سکتا ہے، جہاں اب مقابلہ نظریاتی بنیادوں پر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔