اسلام آباد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ترک وزیر خارجہ حکان فدان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں علاقائی صورتحال اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترکی کے وزیر خارجہ حکان فدان کے درمیان اہم رابطہ ہوا ہے، جس میں دونوں ممالک نے علاقائی پیش رفت، دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی سطح پر تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کے مطابق، اس گفتگو میں خاص طور پر آئندہ ملائیشیا میں ہونے والے آسيان ریجنل فورم کے اجلاس پر بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، اور موجودہ جیوپولیٹیکل صورتحال میں قریبی رابطہ ضروری ہے۔ انہوں نے باہمی اعتماد، تعاون اور عالمی سطح پر ہم آہنگی کو اہم قرار دیا۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار جولائی میں چار اہم ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے جن میں آذربائیجان، چین، امریکہ اور ملائیشیا شامل ہیں۔ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے، جبکہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے لیے امریکہ کا دورہ کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ ملائیشیا میں آسيان اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
اس سے قبل ایک بیان میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا تھا کہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ ہم غلط اقدامات کی حمایت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو اسرائیلی حملوں پر ردعمل دینے کا حق ہے، اور پاکستان کی خاموش حمایت ایران کے ساتھ اسلامی اور اخلاقی یکجہتی کی عکاسی کرتی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے سفارتی اور دفاعی تعلقات ہیں، اور حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے متعدد عالمی و علاقائی مسائل پر مشترکہ مؤقف اپنایا ہے، خاص طور پر مسلم دنیا کے اہم معاملات میں یکجہتی کے اظہار میں ان کا کردار نمایاں رہا ہے۔