فیصل واوڈا نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کا فیصلہ قانونی طور پر بالکل درست ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مؤقف اس معاملے میں شروع دن سے ہی کمزور تھا۔
فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے جب یہ مقدمہ پونے دو سال قبل دائر کیا تھا، تب بھی یہ واضح تھا کہ اس کا انجام مایوسی کی صورت میں ہی نکلے گا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں نہیں ملتیں، یہی ابتدا سے سب جانتے تھے اور قانونی لحاظ سے اس کیس میں جان نہیں تھی۔
انہوں نے اپنے انٹرویوز میں کہا کہ پی ٹی آئی والے عمران خان کو جیل میں رکھنے میں کامیاب ہو چکے ہیں، کیونکہ اگر وہ باہر آ گئے تو پارٹی کے باقی چہرے سیاسی طور پر نظر نہیں آئیں گے۔ واوڈا نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ میرے لیے حیران کن نہیں، بلکہ یہ وہی نتیجہ ہے جس کی توقع کی جا رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی 26ویں آئینی ترمیم کے وقت واضح مؤقف رکھتے تھے اور اب 27ویں ترمیم کی بات ہو رہی ہے تو اس پر بھی حکومت اپنی مرضی کی قانون سازی کرے گی، کیونکہ ان کے پاس عددی برتری موجود ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جو احتجاج کی باتیں کر رہے ہیں، وہ محض ڈرامہ ہے، کیونکہ اب پاکستان میں احتجاج کی گنجائش نہیں رہی۔ ان کے مطابق ملک میں اب تعمیری سیاست کا دور ہے اور سب کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں جو احتجاج ہوتا ہے وہ بھی باہمی سمجھوتے کے تحت ہوتا ہے، اور یہ سب مراعات اور تنخواہوں کے ساتھ جُڑا ہوا عمل ہے۔
اپنے بیان میں فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس اب کوئی واضح بیانیہ نہیں بچا، اور اگر کسی کے پاس بیانیہ بنانے کی صلاحیت تھی تو وہ صرف عمران خان تھے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ خود انہوں نے بھی عمران خان سے بیانیہ سازی کا ہنر سیکھا، مگر موجودہ صورتحال میں پارٹی کے اندر قیادت کی کمی واضح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت ہے کہ ملک ترقی اور سکون کی طرف بڑھے، نہ کہ محاذ آرائی اور محض احتجاج کی سیاست کی طرف۔