جنید اکبر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی، ان کی ہدایت کے بغیر فیصلے قابلِ قبول نہیں، بجٹ پیش کرنے پر سوالات اٹھا دیے۔
پشاور، پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے پارٹی قیادت کے فیصلوں سے خود کو الگ کر لیا ہے۔
نجی نیوز ٹی وی چینل کے مطابق اپنے بیان میں جنید اکبر نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کوئی ہدایت موصول نہیں ہو رہی، اور ان کی عدم موجودگی میں فیصلے کرنا نا ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت ہمیشہ حتمی اور آخری ہوتی ہے، ان سے انحراف کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ جنید اکبر نے استفسار کیا کہ جب بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی ہدایت موجود ہی نہیں تھی تو پارٹی نے بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیوں اور کیسے کیا؟ انہوں نے پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وضاحت دی جائے کہ یہ اقدام کس کے کہنے پر اٹھایا گیا۔
جنید اکبر کی طرف سے یہ مؤقف پارٹی کے اندر بڑھتے ہوئے اختلافات اور قیادت سے فاصلے کا واضح اشارہ ہے۔ ان کے اس بیان سے پارٹی کے آئندہ فیصلوں اور پالیسیوں پر بھی اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان سے ملاقات اور مشاورت کا سلسلہ محدود ہے، جس کے باعث پارٹی کی مرکزی قیادت کو اہم فیصلوں پر تنقید کا سامنا ہے۔ جنید اکبر کا حالیہ مؤقف اسی بےچینی کا تسلسل دکھائی دیتا ہے۔