اسرائیل نے ایران سے جنگ بندی کی تصدیق کر دی، ٹرمپ کا شکریہ، خلاف ورزی کی صورت میں سخت ردعمل کی وارننگ۔
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کے اس معاہدے کو قبول کر لیا ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر طے پایا ہے۔ نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل، ایرانی جوہری خطرے کے خاتمے اور اسرائیلی دفاع کے لیے امریکی صدر کی حمایت پر ان کا شکر گزار ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں طاقتور اور فوری ردعمل دیا جائے گا۔ اسرائیلی حکومت کے مطابق، جنگ کے دوران اپنے تمام اہم اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں، جس کے بعد جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی گئی۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایران کی جانب سے جنگ بندی پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے جنگ کو "فتح” قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد دی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہو چکا ہے، اور اسرائیلی فضائی حدود بھی دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔ صدر ٹرمپ نے تمام فریقین پر زور دیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی سے گریز کیا جائے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم رہ سکے۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دنوں میں شدید کشیدگی کے دوران میزائل حملوں کا تبادلہ ہوا، جس سے ایک بڑی جنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ امریکی ثالثی کے نتیجے میں طے پانے والی اس جنگ بندی کو عالمی برادری نے خوش آئند پیش رفت قرار دیا ہے۔