او آئی سی اجلاس: فلسطین، کشمیر اور اسلاموفوبیا پر دوٹوک مؤقف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں مسلم دنیا کو درپیش بڑے چیلنجز پر دوٹوک اور متفقہ مؤقف اختیار کیا گیا۔

اجلاس میں اسلامی دنیا کے اتحاد، باہمی یکجہتی اور مشترکہ مفادات کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا گیا، جبکہ اسلاموفوبیا کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس کے تدارک کے لیے مؤثر اور سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

latest urdu news

اعلامیے میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل پر زور دیا گیا۔ ساتھ ہی بین الاقوامی نظام میں مسلم ممالک کی مؤثر و فعال شرکت بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

اجلاس کا مرکزی نکتہ فلسطین رہا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطین کا مسئلہ او آئی سی کا بنیادی ایجنڈا ہے۔ مشرقی یروشلم کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے مؤقف کو دہرایا گیا اور اسرائیلی جارحیت کو شدید ترین الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے غزہ میں جاری قتل عام کو "نسل کشی” قرار دیا گیا۔ اعلامیے میں فلسطینیوں کے جبری انخلاء سے متعلق ہر منصوبے کو بھی مکمل طور پر رد کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ او آئی سی کا یہ اجلاس ایسے وقت میں منعقد ہوا ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری، ایران پر امریکی فضائی حملے اور دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا نے مسلم دنیا کو سفارتی، انسانی اور نظریاتی سطح پر گہرے چیلنجز سے دوچار کر رکھا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter