میٹا نے واٹس ایپ میں نیا AI فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو میسج لکھنے، ایڈٹ کرنے اور ریپلائی دینے میں مدد دے گا، یہ فیچر آن-ڈیوائس انٹیلیجنس پر مبنی ہے اور مکمل پرائیویسی برقرار رکھے گا۔
واٹس ایپ نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک نیا اور انقلابی فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو صارفین کو پیغامات تحریر کرنے، ان میں ترمیم کرنے اور فوری طور پر مؤثر جواب دینے میں مدد فراہم کرے گا۔ یہ فیچر "رائٹنگ ہیلپ” کے نام سے پیش کیا جا رہا ہے اور فی الحال واٹس ایپ کے بیٹا ورژن میں محدود صارفین کو دستیاب ہے۔
اس فیچر کا مقصد واٹس ایپ پر رابطے کو مزید مؤثر، تیز اور قدرتی بنانا ہے۔ اگر کوئی صارف درست الفاظ کے انتخاب میں تذبذب کا شکار ہو، تیزی سے ریپلائی دینا چاہے، یا چاہے کہ اس کا پیغام زیادہ بہتر انداز میں پیش ہو، تو یہ AI فیچر حقیقی وقت میں تجاویز اور معاونت فراہم کرے گا۔
یہ فیچر دیگر اے آئی اسسٹنٹس کے برعکس کلاؤڈ پر نہیں بلکہ صرف ڈیوائس پر پراسیسنگ کرے گا، یعنی صارف کا ڈیٹا کہیں باہر نہیں جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ صارفین کے پیغامات کو رازداری کے ساتھ صرف ان کی ڈیوائس پر تجزیہ کیا جائے گا، اور کمپنی کو ان تک کوئی رسائی حاصل نہیں ہوگی۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک اور فیچر پر بھی کام جاری ہے جو صارف کو ان ریڈ میسجز کی سمری فراہم کرے گا۔ جب صارف کو نئی میسجز کی ایک مخصوص تعداد موصول ہوگی، تو ایک بٹن نظر آئے گا جو انہیں مختصر جائزہ دے گا کہ میسجز میں کیا تھا، تاکہ وہ وقت بچا سکیں۔
یہ دونوں فیچرز مکمل طور پر آپشنل ہوں گے، یعنی صارفین اپنی مرضی سے انہیں آن یا آف کر سکیں گے۔
یاد رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے یہ اقدامات اس وقت کیے جا رہے ہیں جب کمپنی نے حال ہی میں ایپ پر اشتہارات لانے کی بھی تیاری مکمل کر لی ہے۔ ایسے میں پرائیویسی کو ترجیح دینا اور آن-ڈیوائس AI متعارف کروانا صارفین کے اعتماد کو قائم رکھنے کی بڑی کوشش تصور کی جا رہی ہے۔