وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کہنا ہے کہ ہنر مند پاکستانیوں کی عالمی سطح پر مانگ بڑھ رہی ہے، قانونی طریقوں سے ہجرت کی راہ ہموار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
گجرات: وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ ہنر مند افرادی قوت کی دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مانگ کے تناظر میں پاکستان کو قانونی ہجرت کے محفوظ اور منظم طریقے اپنانے کی فوری ضرورت ہے۔ وہ بوڈاپیسٹ پراسس کے موضوعی اجلاس سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے، جس کی میزبانی وزارتِ سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل نے کی۔
یہ اجلاس پاکستان میں ایک دہائی سے زائد عرصے بعد منعقد ہونے والا پہلا بین الاقوامی مکالمہ ہے، جو بوڈاپیسٹ پراسس کے تحت منعقد کیا گیا۔ اس عمل میں پاکستان کی شمولیت نہ صرف عالمی پلیٹ فارم پر ہماری موجودگی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ ہجرت، انسانی ترقی اور بیرونِ ملک روزگار کے مواقع کے حوالے سے پالیسی سازی میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ قانونی طریقے سے ہجرت کرنے والے پاکستانی نہ صرف ترسیلاتِ زر میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بھی بہتر بناتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ انسانی وسائل کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دینا اور محفوظ و منظم طریقہ کار اپنانا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ بوڈاپیسٹ پراسس ایک بین الاقوامی تعاون کا فریم ورک ہے جو یورپ، ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ میں ہجرت، ترقی اور لیبر مارکیٹ کے حوالے سے مکالمے کو فروغ دیتا ہے، اور پاکستان 2006 سے اس عمل کا حصہ ہے۔