اہم ترمیمی بل سینیٹ میں پیش، خاتون کو برہنہ کرنے پر سزائے موت ختم کرنے کی تجویز

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد میں سینیٹ کے سامنے فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا، جس میں خواتین پر مجرمانہ حملے یا سرعام برہنہ کرنے جیسے جرائم پر سزائے موت ختم کر کے عمر قید، جائیداد کی ضبطی اور جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

اسلام آباد: فوجداری قوانین میں ترمیم کا ایک اہم بل سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت خواتین کے خلاف سنگین نوعیت کے جرائم، جیسے کہ سرعام برہنہ کرنا یا مجرمانہ حملے کی صورت میں، مجرموں کو سزائے موت کے بجائے عمر قید، جائیداد ضبطی اور بھاری جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی۔ یہ ترمیم ایسے حساس اور انسانیت سوز جرائم کے خلاف قانون میں سختی کے ساتھ ساتھ انصاف کے جدید تقاضوں کو بھی مدِنظر رکھتی ہے۔

latest urdu news

بل کے متن میں تجویز دی گئی ہے کہ ایسے جرائم ناقابلِ ضمانت اور ناقابلِ مصالحت تصور کیے جائیں گے، اور ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ مجوزہ قانون میں واضح کیا گیا ہے کہ خواتین کے خلاف اس نوعیت کی درندگی نہ صرف معاشرتی اقدار کی پامالی ہے بلکہ ایک قابلِ مذمت اور ناقابلِ برداشت فعل ہے، جسے کسی قیمت پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

ترمیمی بل میں یہ بھی شامل ہے کہ ہائی جیکر کو پناہ دینے کی صورت میں بھی سزائے موت ختم کر کے متبادل سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جن میں عمر قید اور مالی جرمانہ شامل ہیں۔ سینیٹ میں یہ بل پیش ہونے کے بعد اب متعلقہ کمیٹی میں غور و خوض کے بعد منظوری کے مراحل طے کرے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران خواتین پر سرعام تشدد اور ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء اور سول سوسائٹی کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس بل کو اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے تاکہ خواتین کو قانونی تحفظ مزید مضبوطی سے فراہم کیا جا سکے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter