ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے یونان کشتی سانحے میں ملوث دو بدنام انسانی سمگلروں مبشر علی اور شفاقت علی کو راولپنڈی سے گرفتار کر لیا، ملزمان نے 39 شہریوں سے 9 کروڑ 75 لاکھ روپے ہتھیائے۔
ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے انسانی سمگلنگ کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے 2023 میں ملوث بدنام زمانہ انسانی اسمگلرز مبشر علی اور شفاقت علی کو راولپنڈی سے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان نے 39 شہریوں کو اٹلی میں ملازمت کا جھانسہ دے کر فی کس 25 لاکھ روپے وصول کیے، جس سے مجموعی طور پر 9 کروڑ 75 لاکھ روپے ہتھیائے گئے۔
ایف آئی اے کے مطابق دونوں ملزمان کا تعلق ضلع گجرات کی تحصیل کوٹ بیلہ سے ہے اور ان پر مختلف تھانوں میں 39 مقدمات درج ہیں۔ مبشر علی کے خلاف کمپوزٹ سرکل گجرات میں 22 سے زائد اور گوجرانوالہ میں 7 مقدمات درج تھے، جبکہ شفاقت علی کے خلاف 10 مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
متاثرہ شہری غیر قانونی طریقے سے لیبیا کے راستے یورپ جا رہے تھے کہ ان کی کشتی یونان کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، جس میں کئی پاکستانی جان کی بازی ہار گئے۔ ایف آئی اے نے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالقادر قمر نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا اور ایئرپورٹس پر ایجنٹوں کی نقل و حرکت پر سخت نظر رکھی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزائیں دی جائیں گی تاکہ آئندہ کوئی شہری ایسے گھناونے دھوکے کا شکار نہ ہو۔
جون 2023 میں یونان کے قریب پیش آنے والے اس کشتی حادثے نے عالمی سطح پر انسانی سمگلنگ کی سنگین حقیقت کو بے نقاب کیا تھا، جس میں درجنوں پاکستانی جان بحق ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا۔