اسلام آباد، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کی محنت کی بدولت پاکستان اب معاشی ترقی کے لیے "ٹیک آف” کی پوزیشن میں آ چکا ہے۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ بجٹ میں معاشی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم نے تمام حجاج کرام کو حج کی مبارکباد پیش کی اور اس کے ساتھ ہی فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اس ظلم کو "عصر حاضر کا بدترین ظلم” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
ملک کی معیشت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، حالانکہ گزشتہ سوا سال کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا رہا، انہوں نے عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ معیشت میں استحکام کے مثبت اشاریئے سامنے آئے ہیں۔
وزیراعظم نے معاشی میدان میں مخالفین کو شکست دینے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ "حالیہ جنگ میں معاشی طور پر مضبوط ملک کو شکست فاش دی ہے، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے معاشی میدان میں بھی مخالفین کو شکست دینا ضروری ہے،شہباز شریف نے اس موقع پر یہ بھی باور کرایا کہ ملکی سلامتی و دفاع کے لیے قوم ہمہ وقت تیار ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں "معرکہ حق، بنیان مرصوص” کا خصوصی تذکرہ کیا گیا اور دفاع وطن کے لیے جانیں نچھاور کرنے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا گیا، اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا، وزیراعظم نے واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے سے دستبردار نہیں ہو سکتا اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کر سکتا۔
شہباز شریف نے تمام اداروں اور وزارتوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ معاشی کامیابیوں میں تمام اداروں نے کردار ادا کیا ہے اور بجٹ کے حوالے سے خزانہ سمیت تمام وزارتوں کی کارکردگی قابل تعریف ہے، انہوں نے سب کو مل کر شبانہ روز محنت سے آگے بڑھنے کی تلقین کی۔