اتوار, 8 جون , 2025

ایچ آئی وی کے علاج میں بڑی پیش رفت، سائنس دانوں کا کامیاب تجربہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سائنس دانوں نے ایچ آئی وی (HIV) کے علاج کی سمت ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ایک ایسا طریقہ وضع کیا ہے جو جسم میں چھپے وائرس کو سامنے لا کر مدافعتی نظام کے ذریعے نشانہ بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔

آسٹریلیا کے *ڈوہرٹی انسٹیٹیوٹ* سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ایک نیا نینو پارٹیکل تیار کیا ہے جو متاثرہ خلیوں کو جینیاتی ہدایات فراہم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ خلیے ایک مخصوص اشارہ خارج کرتے ہیں، یہ اشارہ وائرس کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے، جو عام طور پر جسم میں پوشیدہ ہوتا ہے اور نہ دوا کی گرفت میں آتا ہے اور نہ ہی مدافعتی نظام کی۔

latest urdu news

ڈاکٹر پاؤلا کیوال، جو تحقیق کی شریک مصنفہ اور ڈوہرٹی انسٹیٹیوٹ کی ریسرچ فیلو ہیں، کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی وہ ہے جو ماضی میں "ناممکن” سمجھی جاتی تھی، ایچ آئی وی کی سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ یہ وائرس انسانی خلیے کے ڈی این اے میں چھپ جاتا ہے اور غیر فعال ہو کر دواؤں اور قدرتی مدافعتی نظام سے بچ نکلتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، اس نئی تکنیک سے وائرس کے وہ حصے جو عموماً پوشیدہ رہتے ہیں، مدافعتی نظام کے لیے قابلِ شناخت ہو جاتے ہیں، جس کے بعد جسم انہیں خود ختم کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ ایچ آئی وی ابھی تک ایک لاعلاج بیماری ہے، تاہم اس دریافت کو "فنکشنل کیور” کی طرف ایک امید افزا قدم قرار دیا جا رہا ہے، جس میں مریض کی زندگی بھر کی دواؤں پر انحصار ختم ہو سکتا ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter