اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے دائر توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی ہے، جو انہوں نے اپنا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (PCL) سے بروقت نہ نکالنے پر دائر کی تھی۔
کیس کی سماعت جسٹس انعام امین منہاس نے کی، جہاں فواد چوہدری اپنے وکیل فیصل چوہدری کے ہمراہ پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری کا نام 4 جون 2025 کو پی سی ایل سے نکال دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ عدالت نے پہلے ہی 25 ستمبر 2024 کو ان کا نام فہرست سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا، مگر اس فیصلے پر بروقت عملدرآمد نہ ہونے پر فواد چوہدری نے توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری نے روستر پر آتے ہوئے جسٹس انعام امین سے مکالمہ کیا: "عدالت کا بہت بہت شکریہ، آپ کو پتہ ہے ہم نے کہاں جانا ہے، ہم نے یہیں اپوزیشن کرنی ہے۔”
جس پر جسٹس انعام امین مسکراتے ہوئے بولے: "آپ نے بھی ان کے پیچھے پڑ کر نام نکلوا ہی لیا۔” اس خوشگوار تبصرے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
وکیل فیصل چوہدری نے بھی گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا: "آپ کے پاس آنے سے ہمارا فائدہ ہوتا ہے۔”
تمام شواہد اور رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی۔