اسلام آباد، سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو ممکنہ طور پر 14 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جو شخص اپنے قریبی ساتھیوں کو معاف نہیں کرتا، وہ دوسروں کے لیے کیسے نرم گوشہ رکھے گا؟ بادشاہوں کے دل وسیع مگر جیلوں کے کمرے تنگ ہوتے ہیں، جبکہ طنز بھرے بیانات سے بانی تحریکِ انصاف کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسٹیبلشمنٹ اب نہ تحریک انصاف سے بات کرے گی اور نہ ہی انہیں کوئی رعایت دی جائے گی۔ اس وقت سیاست کی شکل بدل چکی ہے اور ملک کی باگ ڈور عملاً ایک مضبوط قیادت کے ہاتھ میں ہے، جس کی سربراہی "فیلڈ مارشل” جیسے کردار کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی قیادت کی بدولت پاکستان کو کئی برسوں بعد نمایاں فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔
فیصل واوڈا نے وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر پہیوں کے جہاز کو چلا رہے ہیں اور ملک کو فائدہ ہو رہا ہے، اس لیے انہیں اس کا کریڈٹ دینا چاہیے۔
پی ٹی آئی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب بات چیت نہیں بلکہ حقیقت کا سامنا کرنے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پر پانی بند کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، اور مودی کو سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران ملکی سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف سخت مؤقف سامنے آیا۔ فیصل واوڈا نے دفاعی بجٹ تین گنا بڑھانے کی تجویز دی، جبکہ دیگر رہنماؤں نے بھارت نواز عناصر کے خلاف سخت کارروائی اور قومی سطح پر مربوط حکمت عملی پر زور دیا۔