لاہور، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئے ٹیکس نافذ کیے جانے کا امکان ہے، جن میں فری لانسرز، وی لاگرز اور یوٹیوبرز کی آمدنی بھی شامل ہو سکتی ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ اقدام تقریباً 500 سے 600 ارب روپے اضافی ٹیکس کی وصولی کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
پاکستان کے آئندہ وفاقی بجٹ کے جائزے پر مبنی "ٹاپ لائن ریسرچ” کی رپورٹ کے مطابق، حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے 14.1 سے 14.3 ٹریلین روپے کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کا ارادہ کیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 16 سے 18 فیصد زیادہ ہے۔
متوقع اضافے میں سے تقریباً 12 فیصد آمدنی خودکار معاشی ترقی کی بنیاد پر حاصل ہوگی، جس کی وجہ 3.6 فیصد جی ڈی پی میں اضافہ اور 7.7 فیصد مہنگائی ہے۔ باقی 4 سے 5 فیصد اضافی ٹیکس کی صورت میں حکومت کو 500 سے 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس نافذ کرنے ہوں گے۔
حکومت کو مختلف اداروں کی طرف سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ یوٹیوب، ٹک ٹاک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر بھی ٹیکس عائد کرے۔
انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (ICMAP) نے تجویز دی ہے کہ سوشل میڈیا آمدنی پر 3.5 فیصد ٹیکس لگایا جائے، جس سے حکومت کو تقریباً 52.5 ارب روپے اضافی محصول حاصل ہونے کی توقع ہے۔