اسلام آباد، 26 نومبر احتجاج کیس میں زیر حراست پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے 86 کارکنان کو ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان افراد کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں 10،10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا فیصلہ سنایا۔
تفصیلات کے مطابق، عدالت میں زیر سماعت کیس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں پر الزام تھا کہ انہوں نے 26 نومبر کو حکومت مخالف مظاہروں کے دوران امن و امان کی صورتحال کو متاثر کیا، ان مظاہروں کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد یہ رائے دی کہ موجود شواہد کی بنیاد پر ان کارکنوں کی طویل حراست کا کوئی جواز نہیں بنتا، لہٰذا انہیں ضمانت دی جا رہی ہے،قائم مقام چیف جسٹس سرفراز علی ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے مشترکہ طور پر فیصلہ سنایا۔
فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلاء نے عدالتی اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے اور کارکنوں کی گرفتاری سیاسی انتقام کے زمرے میں آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ انصاف کی فتح ہے اور جمہوری روایات کی بحالی کی جانب مثبت قدم ہے۔