سیاحوں کے لیے بڑی خوشخبری: بابوسر ٹاپ 6 ماہ بعد کھول دیا گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی سیاحت کے شوقین افراد کے لیے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے۔ موسم سرما کے طویل وقفے کے بعد بالآخر بابوسر ٹاپ کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے، جو سیاحوں کی آمد و رفت کے لیے ایک اہم راستہ سمجھا جاتا ہے۔

latest urdu news

برفباری سے بند ہونے والا راستہ دوبارہ بحال

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے حکام کے مطابق، گزشتہ چھ ماہ سے جاری برفباری کے باعث بند ہونے والا یہ اہم پہاڑی درہ اب مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ راستے میں جمے ہوئے گلیشیئرز کو ہیوی مشینری کے ذریعے کاٹ کر راستہ صاف کیا گیا، جس کے بعد ناران سے ہوتے ہوئے گلگت بلتستان اور ہنزہ تک کا سفر ممکن ہو گیا ہے۔

وقت اور فاصلہ، دونوں میں کمی

بابوسر ٹاپ کے کھلنے سے نہ صرف سفر کا راستہ دوبارہ بحال ہوا بلکہ گلگت جانے کے لیے درکار وقت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اب یہ سفر 4 سے 5 گھنٹے کم وقت میں مکمل کیا جا سکے گا، جو سیاحوں کے لیے ایک بڑا ریلیف ہے۔

سیاحوں کا خیر مقدم اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی تعریف

سیاحوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ بابوسر ٹاپ کی بحالی سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور سفری مشکلات میں بھی کمی آئے گی۔ این ایچ اے کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے کہ انہوں نے وقت پر راستہ کھول کر عوامی سہولت کو یقینی بنایا۔

بابوسر ٹاپ: قدرتی حسن اور جغرافیائی اہمیت کا سنگم

بابوسر ٹاپ وادی کاغان کے شمال میں واقع ایک دلکش اور قدرتی مناظر سے بھرپور پہاڑی درہ ہے۔ یہ تقریباً 150 کلومیٹر طویل راستہ ہے جو آگے جا کر چلاس میں شاہراہِ قراقرم سے جا ملتا ہے۔ یہی راستہ سیاحوں کو شمالی علاقہ جات کے خوبصورت مقامات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

ہر سال چھ ماہ کی بندش ایک مستقل چیلنج

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ بابوسر ٹاپ ہر سال موسم سرما میں شدید برفباری کی وجہ سے تقریباً چھ ماہ کے لیے بند ہو جاتا ہے، جس سے مقامی افراد اور سیاحوں دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں این ایچ اے کی جانب سے راستہ جلد بحال کرنا ایک قابلِ تحسین اقدام ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter