اسلام آباد،پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان حالیہ رابطے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جسے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے اعلیٰ عسکری حکام کے درمیان گزشتہ روز رابطہ ہوا، جس میں سرحدی صورت حال اور سیز فائر معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی، ملاقات میں طے پایا کہ دونوں ممالک مرحلہ وار اپنی افواج کو جنگی پوزیشن سے ہٹا کر معمول کی پوزیشن پر لے آئیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں کئی مراحل طے کیے جائیں گے، تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا جھڑپ سے بچا جا سکے۔ دونوں فریقین نے 30 مئی تک تمام افواج کو پرانی پوزیشن پر واپس بھیجنے پر اتفاق کیا ہے، جس کا مقصد اعتماد سازی اور امن کے قیام کو یقینی بنانا ہے۔
یاد رہے کہ اس سےپہلے بھی پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن کے ذریعے دو مرتبہ رابطہ ہو چکا ہے، جبکہ یہ حالیہ رابطہ سیزفائر معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تیسرا اہم عسکری رابطہ ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک افواج کی واپسی کے اس منصوبے پر کامیابی سے عمل کرتے ہیں تو اس سے نہ صرف سرحدی کشیدگی میں کمی آئے گی بلکہ خطے میں پائیدار امن کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔
دونوں ممالک کی جانب سے اس عمل کو شفاف، پرامن اور باہمی احترام کے ساتھ مکمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اگرچہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی ایک مثبت قدم ہے، تاہم اس کی کامیابی عوامی اعتماد سے مشروط ہے۔ گیلپ کے ایک حالیہ سروے میں عوامی اطمینان واضح طور پر ظاہر ہوا۔