بھارت کے مشہور یوٹیوبر دھروو راٹھی کو سکھوں کی تاریخی شخصیات پر مبنی ایک متنازعہ ویڈیو کے باعث سوشل میڈیا پر سخت ردِعمل اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا ، جس کے بعد انہیں مجبوراً وہ ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل سے ہٹانا پڑی۔
اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ویڈیو پر اعتراضات
دھروو راٹھی نے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرتے ہوئے سکھوں کی تاریخ پر مبنی ایک ویڈیو تیار کی تھی جس میں مختلف سکھ گروؤں کو ڈیجیٹل انداز میں پیش کیا گیا، ویڈیو کا عنوان تھا سکھ جنگجو جس نے مغلوں کو خوفزدہ کیا، 24 منٹ 37 سیکنڈ کی اس ویڈیو کو متعدد سکھ مذہبی و سیاسی تنظیموں نے تاریخی مسخ شدگی اور ناقابل قبول مواد پر مبنی قرار دیا۔
سخت عوامی اور جماعتی ردعمل
ویڈیو کی اشاعت کے فوراً بعد سکھ کمیونٹی، بالخصوص شرومنی اکالی دل (SAD) اور شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، رہنماؤں نے دھروو راٹھی پر الزام لگایا کہ انہوں نے گرو صاحبان کی توہین آمیز تصویر کشی کی، جس سے کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی۔
سکھبیر سنگھ بادل کا سخت موقف
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں شرومنی اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل نے ویڈیو کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی،ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو سکھ مذہب کے احترام اور تاریخی سچائی کے خلاف ہے اور اس سے فوری طور پر دستبردار ہونا ہی واحد مناسب اقدام تھا۔
دھروو راٹھی کی ویڈیو پر سکھ کمیونٹی کے ردعمل کی طرح، امریکہ نے بھارت سے آموں کی سپلائی پر پابندی لگا کر بھی اہم قدم اٹھایا ہے۔