پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے آر ٹی عربیہ سے گفتگو میں کہا کہ بھارت نے 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب مزید میزائل فائر کرکے ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی، مگر بھارت یہ بھول گیا کہ پاکستانی قوم اور اس کی مسلح افواج نہ کبھی جھکی ہیں اور نہ جھکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاک-بھارت کشیدگی کو سمجھنے کے لیے اس کے تاریخی تناظر کو دیکھنا ضروری ہے، بھارت نہ صرف اس خطے میں بلکہ پاکستان کے اندر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، اس حقیقت کو چھپانے کے لیے بھارت جھوٹے بیانیے کو استعمال کر رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پہلگام واقعے کے چند ہی لمحوں بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ شروع کر دی، جبکہ بھارتی وزارتِ خارجہ نے 25دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی مکمل نہیں ہوئی، بغیر ثبوت اور تحقیق کے اس طرح کے الزامات لگانا غیر ذمے دارانہ عمل ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومتِ پاکستان نے کھلے دل سے کہا کہ اگر بھارت کے پاس شواہد ہیں تو وہ کسی غیر جانب دار عالمی ادارے کے ساتھ شیئر کرے، پاکستان مکمل تعاون کو تیار ہے،مگر بھارت نے اس سنجیدہ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے یک طرفہ طور پر ہماری مساجد اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت پاکستان میں سرگرم دہشت گرد عناصر کی پشت پناہی کر رہا ہے، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں تخریب کاری کرنے والے گروہ، پاک افواج اپنی آئینی ذمہ داریوں کے تحت ملک کی سالمیت اور سرحدوں کا دفاع ہر قیمت پر کرتی رہیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت کی طرف سے میزائل داغے گئے، جس کا پاکستان نے فوری، مؤثر اور ذمہ دارانہ جواب دیا،پاک فضائیہ نے دشمن کے پانچ طیارے مار گرائے اور پوری قوم یکجہتی کے ساتھ اپنی فوج کے ساتھ کھڑی رہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کو بھارت نے دوبارہ حملے کی کوشش کی، جس کے بعد 10 مئی کی صبح پاکستان نے بھرپور مگر محتاط جواب دیا، جس میں صرف فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، شہری علاقوں کو مکمل طور پر محفوظ رکھا گیا، اور یہ ایک متوازن اور منصفانہ دفاعی اقدام تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ بھارتی وزارتِ دفاع نے خود جنگ بندی کی درخواست کیاور پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر امن کو ترجیح دیتے ہوئے اس کا مثبت جواب دیا، ہماری سفارتی ٹیم نے عالمی سطح پر بہترین سفارتی حکمتِ عملی اختیار کی، جس سے پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں اجاگر ہوا۔
پاکستان ایک پرامن ملک ہے، ہم جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔ ہماری اولین ترجیح امن و استحکام ہےاور دنیا کی بڑی قوتیں، بشمول امریکا، اچھی طرح جانتی ہیں کہ پاکستانی قوم کے عزم اور جذبے کی حقیقت کیا ہے۔