پاک بھارت کشیدگی میں ایٹمی جنگ کا خطرہ تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا انکشاف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں معمولی ریاستیں نہیں بلکہ بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں اور ان کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی دنیا بھر کے لیے خطرے کی گھنٹی تھی۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اپنی خارجہ پالیسی میں سب سے زیادہ سراہا گیا وہ لمحہ یہی تھا جب انہوں نے پاک بھارت تنازع کو سلجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس وقت صورتحال یہ تھی کہ دونوں طرف سے شدید حملے ہو رہے تھے، میزائل داغے جا رہے تھے اور دشمنی اپنی انتہا پر تھی۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ ایٹمی جنگ کا تصور ہی خوفناک اور تباہ کن ہے، اور خوشی ہے کہ امریکی سفارتی مداخلت نے دونوں ممالک کو تصادم سے بچا لیا، صدر ٹرمپ کے مطابق انہوں نے پس پردہ اپنی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ دونوں ممالک سے رابطے کیے جائیں، مذاکرات کا دروازہ کھولا جائے اور تجارتی روابط کو فروغ دیا جائے تاکہ کشیدگی میں کمی لائی جاسکے۔

بھارت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ تجارتی محصولات (ٹیرف) عائد کرنے والا ملک ہے، جس کے باعث عالمی کاروباری برادری کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اب بھارت بھی ان محصولات میں بڑی کمی پر آمادہ ہو چکا ہے۔

انٹرویو کے اختتام پر انہوں نے خود کو وعدے نبھانے والا رہنما قرار دیا اور کہا کہ ان کی قیادت میں امریکہ نہ صرف عالمی امن کے لیے متحرک ہے بلکہ معاشی میدان میں بھی نئی راہیں ہموار کر رہا ہے۔

دوسری جانب، دفاعی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پاکستان نے خطے میں استحکام کے لیے سنجیدہ اور بہادرانہ اقدامات کیے، جبکہ مودی حکومت کی جنگ پسندانہ سوچ نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پہلے بھارت نے جنگ بندی کی اپیل کی، پھر انہی ثالثوں پر الزام تراشی شروع کر دی، جس سے عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو دھچکا پہنچا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل صدر ٹرمپ، ایپل کے سی ای او کو بھارت میں سرمایہ کاری سے روک چکے ہیں، جسے بھارتی معیشت کے لیے ایک بڑا نقصان تصور کیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter