اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے جارحیت نے پورے خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی، تاہم پاکستان نے اپنے وقار، سالمیت اور قومی خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے بروقت اور بھرپور ردعمل دیا۔
بھارت کی جارحیت کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کا آغاز
اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی حملے کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کے تحت فیصلہ کن کارروائی کی، جس میں بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے گئے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ قومی وقار اور عزت پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، اور آئندہ بھی کسی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
جنگ بندی میں دوست ممالک کا کردار
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان جنگ کا خواہاں نہیں لیکن اگر جارحیت مسلط کی جائے تو بھرپور دفاع کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ متعدد دوست ممالک کی سفارتی کوششوں کی بدولت جنگ بندی ممکن ہو سکی، اور پاکستان ان تمام ممالک کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
افغان وزیر دفاع کے مبینہ بھارتی دورے پر محتاط موقف
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے افغان وزیر دفاع کے مبینہ بھارتی دورے پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت اور افغانستان کو خودمختار ریاستیں تسلیم کرتا ہے، اور ہم کسی ملک کے دوسرے ملک سے تعلقات پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی امن کے لیے باہمی احترام اور عدم مداخلت کی پالیسی ناگزیر ہے۔
پاکستان کی خودمختاری اور سفارتی توازن پر زور
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنی سالمیت کے تحفظ کا مکمل حق رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یورپی وزرا کے پاکستان اور بھارت کے دوروں میں توازن کو بھی مدنظر رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسائل کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور دوست ممالک سے یہ توقع رکھتا ہے کہ ان کے باہمی تعلقات پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوں۔
دفتر خارجہ کا تازہ بیان نہ صرف پاکستان کے سفارتی مؤقف کو واضح کرتا ہے بلکہ خطے میں پائیدار امن اور توازن کے لیے پاکستان کی کوششوں اور جارحیت کے خلاف عزم کا اعادہ بھی کرتا ہے۔