حقائق کے برعکس بھارتی میڈیا میں پاکستان مخالف پراپیگنڈا کی نئی قسط
جمعرات کی شب بھارتی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ایک بار پھر افواہوں کا سیلاب آیا، جن میں کراچی پر تباہ کن حملے، ایف-16 طیاروں کی تباہی، اور بھارتی نیوی کی جانب سے کراچی بندرگاہ پر پاکستان نیوی کے جہازوں کو نشانہ بنانے جیسے سنسنی خیز دعوے شامل تھے۔
تاہم، حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ نہ تو کراچی میں کسی قسم کا حملہ ہوا، نہ ایف-16 طیارے گرے، اور نہ ہی بھارتی نیوی نے کسی پاکستانی بحری جہاز کو نشانہ بنایا۔ یہ تمام خبریں بے بنیاد اور من گھڑت ثابت ہوئیں، جن کا کوئی مستند ذریعہ یا سرکاری تصدیق موجود نہیں ہے۔
جمعہ کی صبح جب ان افواہوں کا غبار چھٹا، تو بھارتی میڈیا پر ایک نئی لہر چل پڑی۔ پاکستان سے متعلق مزید من گھڑت اور دلچسپ ‘خبریں’ گردش کرنے لگیں، جو بظاہر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جھوٹی معلومات پر مبنی تھیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی میڈیا یا کچھ آن لائن پلیٹ فارمز نے بغیر تحقیق اور تصدیق کے پاکستان سے متعلق سنسنی خیز دعوے پھیلائے ہوں۔ ماہرین ابلاغیات اور بین الاقوامی تجزیہ کار اس رجحان کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے کی ایک خطرناک روش قرار دیتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں صورتِ حال مکمل طور پر معمول کے مطابق ہے اور کسی بھی قسم کی عسکری یا سیکیورٹی ہنگامی صورتحال رپورٹ نہیں ہوئی۔
صحافت کا تقاضا تحقیق، توازن اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ ہے، مگر افسوس کہ بعض حلقے اسے افواہوں اور پراپیگنڈا کا آلہ بنا چکے ہیں۔