پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی علم نہیں، اور سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت قانون کے مطابق ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات میں کوئی ٹھوس چیز نہیں، ہم فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بجائے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائی جانی چاہیے تاکہ تمام فریقین مل کر بات کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نے عدالتی نظام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں پر دباؤ بڑھا ہے اور وہ آزادانہ طور پر اپنا کردار ادا نہیں کر رہیں، انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کسی ڈیل کا حصہ نہیں بلکہ وہ آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کر رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ قیدِ تنہائی سے مراد یہ ہے کہ عمران خان کو کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، البتہ انہیں کوئی شوگر یا بلڈ پریشر جیسی طبی شکایت نہیں ہے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ قوم متحد ہے، بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نہ صرف متحد ہے بلکہ اپنے وطن کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کرنا جانتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک طرف جنگ کی زبان بول رہا ہے اور دوسری جانب مذاکرات کا ڈھونگ بھی رچا رہا ہے۔