اسلام آباد، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پہلگام کا فالس فلیگ آپریشن تو ایک بہانہ تھا ،سندھ طاس معاہدہ اصل نشانہ ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت بھول میں نہ رہے اس پر فنٹاسٹک چائے نہیں فنٹاسٹک مار دھلائی ہوگی، پاکستان مکمل تیار ہے، تحقیقات کرا لیں لیکن لکھ لیں یہ نہیں کرائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شواہد ہوتے تو 10 منٹ میں ایف آئی آر درج نہ ہوتی، بھارت بیانیے کی جنگ ہار چکا ہے، کوئی سیلابی صورتحال نہیں ہے، تمام چیزیں روٹین کے مطابق ہیں ، جس بھارت نے پانی بند کرنا تھا آج وہ پانی کھول رہا ہے ۔
یاد رہے کہ پہلگام حملہ 22 اپریل 2025 کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے بائیساران وادی میں ہوا، جس میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 25 بھارتی شہری اور 1 نیپالی باشندہ شامل ہیں۔
حملہ آوروں نے سیاحوں کے ایک گروپ کو گھیر کر ان سے اسلامی آیات پڑھنے کو کہا اور پھر فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے اور درجنوں زخمی ہوئے، بھارتی حکام نے اس حملے کی ذمہ داری "ریزیسٹنس فرنٹ” نامی شدت پسند تنظیم پر عائد کی، جو کہ لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ہے۔
بھارت نے اس حملے کو پاکستان کے ساتھ کشیدگی کی ایک علامت قرار دیا اور حملہ آوروں کے تعلقات پاکستان سے جوڑے،پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی غیر جانبدار تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہیں۔ اس حملے کے بعد بھارتی حکومت نے کشمیر وادی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں اور تین دہشت گردوں کے گھروں کو مسمار کیا