جمعرات, 24 اپریل , 2025

10 سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کا نقصان، پی آئی اے سرفہرست

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے۔

اسلام آباد: گزشتہ 10 سالوں کے دوران ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے قومی خزانے کو مجموعی طور پر 55 کھرب روپے (تقریباً 5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان پہنچایا ہے، جس میں صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کو 700 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ یہ انکشاف بدھ کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں سامنے آیا۔

latest urdu news

اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے کی، جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی نے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز کی کارکردگی مالی لحاظ سے ناقابل قبول ہے اور یہ صورتحال ہر ٹیکس دہندہ کے لیے بوجھ بنتی جا رہی ہے۔ اس صورت حال نے ایک بار پھر احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو نمایاں کر دیا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے موجودہ 5500 اسٹورز میں سے صرف 1500 ہی فعال ہیں۔ رواں ماہ مزید ایک ہزار اسٹورز بند کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہو سکتے ہیں۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ اب تک 2237 ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اگرچہ گزشتہ مالی سال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو 38 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، لیکن رواں مالی سال کے لیے مختص کردہ 60 ارب روپے تاحال فراہم نہیں کیے گئے۔ مالی بحران کے باعث اب مالی طور پر مستحکم اسٹورز کی نجکاری پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

فاروق ستار نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی اولین ذمہ داری ملازمتوں کا تحفظ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نجکاری اور بندش جیسے اقدامات سے متاثر ہونے والے ملازمین کو نظر انداز نہ کیا جائے، اور ان کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کیا جائے۔

اجلاس کے دوران پاور ڈویژن کے حکام نے بھی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خسارے میں چلنے والی تین بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں — سیپکو، حیسکو اور پیسکو — کی نجکاری پر غور جاری ہے اور اس حوالے سے عالمی بینک سے مشاورت کی جا رہی ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter