کراچی، سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے کچھ وزراء غیر ضروری بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف کو اپنے لوگوں کو سمجھانا ہوگا، اگر یہ صورتحال جاری رہی تو معاملات خراب ہوں گے۔
کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ متنازعہ کینالز پر پیپلز پارٹی کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ مسئلہ حل کیا جائے، عوام کی کچھ جائز تشویشات ہیں، نگران حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کینالز بنائی جائیں، پانی دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے اس کی مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی بعد میں جاگی، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، 16 جون کو وزیر اعلیٰ نے سمری پر دستخط کیے اور 3 جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وہ تمام خطوط موجود ہیں جن میں ہم نے کینالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ متنازعہ کینالز نہیں بننے چاہئیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کی حمایت نہیں کر سکتے، پیپلز پارٹی کا موقف ہمیشہ سے واضح رہا ہے، ہر میٹنگ میں ہم نے اس کی مخالفت کی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب میں زیرِ زمین میٹھا پانی موجود ہے جس سے کاشتکاری کی جا سکتی ہے، دو دن پہلے رانا ثناءاللہ نے فون پر بتایا کہ وزیرِ اعظم اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، رانا ثناءاللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پورے ملک کے وزیراعظم ہیں اور انہیں عوام کے خدشات دور کرنے چاہیے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک عوام کے لیے ہوتا ہے، اکانوے کے معاہدے کے مطابق ہمیں پانی نہیں مل رہا ہے، آئینی اور قانونی طور پر جو ہمارا پانی کا حصہ بنتا ہے وہ ہمیں دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کیا جائے، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں خوراک نہیں پہنچ پا رہی، ایکسپورٹ کا سامان رکا ہوا ہے، میری درخواست ہے کہ لوگوں کا خیال رکھا جائے اور احتجاج کو پرامن رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر ن لیگ کے سنجیدہ رہنماؤں سے بات ہو رہی ہے لیکن کچھ وزراء غیر سیاسی انداز میں بیان بازی کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورت حال میں معاملات کو حل کرتے ہیں۔