اسلام آباد، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہری منصوبے سے متعلق پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی سے باہمی گفت و شنید کے ذریعے تمام معاملات کو خوش اسلوبی سے سلجھایا جائے، ان کے مطابق مسلم لیگ (ن) وسائل اور خاص طور پر پانی کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک اہم وفاقی اتحادی جماعت ہے اور جب کوئی جماعت آئینی مناصب پر فائز ہو تو اسے گفتگو میں زیادہ احتیاط اور سنجیدگی اختیار کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کے لیے ان کے دل میں احترام ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ 1991 کے پانی کے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی بھی صوبے کے ساتھ ناانصافی ممکن نہیں اور نہ ہی کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کو دیا جا سکتا ہے،ان امور کے لیے ملک میں آئینی اور قانونی طریقہ کار موجود ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پانی جیسے اہم قومی مسئلے کو سیاست کا رنگ دینا درست نہیں، ایسے معاملات کا حل صرف مذاکرات کی میز پر ہی نکل سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی ہی دراصل وفاق کی مضبوطی ہے اور ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اسی سوچ کے تحت اقدامات کیے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک جمہوریت پسند جماعت ہے، جو نہ صرف آئین پر مکمل یقین رکھتی ہے بلکہ صوبوں اور ان میں بسنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، ان کے مطابق بات چیت اور مشاورت ہی ہر تنازع کا بہترین حل ہے۔
