واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے خواب ترک کرنا ہوں گے، بصورت دیگر اسے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اپنے بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہے، مگر وہ یہ طے نہیں کر پا رہا کہ معاہدے کی نوعیت کیا ہو، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایران کے معاملے کو مستقل بنیادوں پر حل کر دیں گے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے بغیر بھی ایک باوقار اور طاقتور ریاست بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان آئندہ ہفتے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ متوقع ہے، جس کی توثیق اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کی ہے، دونوں فریقین اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والا ملک عمان، روم کو مذاکرات کی میزبانی کے لیے تجویز کرچکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 3 سابق سربراہان سمیت 250 سے زائد سابق افسران و اہلکاروں نے حکومت سے غزہ جنگ کے فوری خاتمے اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
موساد کے سابق افسران نے اپنے مشترکہ بیان میں اسرائیلی فضائیہ کے اہلکاروں کی جانب سے حکومت کو لکھے گئے خط کی بھرپور حمایت کی ہے، جس میں جنگ روکنے اور یرغمالیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔