جمعہ, 25 اپریل , 2025

وارنٹ گرفتاری کے باوجود نیتن یاہو کا استقبال، ہنگری کا بین الاقوامی عدالت سے علیحدگی کا اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہنگری کی حکومت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان، اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دورے کے استقبال کی تیاری کر رہے تھے۔

latest urdu news

آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف غزہ جنگ میں ممکنہ جنگی جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔

ہنگری کے وزیراعظم کے چیف آف اسٹاف، گیرگے گُلیاس نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر اعلان کیا کہ ہنگری بین الاقوامی فوجداری عدالت سے علیحدگی اختیار کر رہا ہے اور حکومت نے آئینی و بین الاقوامی قانونی ضوابط کے تحت انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں آئی سی سی کے وارنٹ جاری ہونے کے فوراً بعد، وکٹر اوربان نے نیتن یاہو کو ہنگری کے دورے کی دعوت دی تھی۔

رواں سال فروری میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندیاں عائد کیں، تو وکٹر اوربان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم *ایکس* پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہنگری اس بات پر غور کرے کہ وہ ایسے عالمی ادارے کا حصہ کیوں ہے جو امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق، ہنگری کی پارلیمنٹ میں وکٹر اوربان کی جماعت کو اکثریت حاصل ہے، جس کی وجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس انخلا کے بل کو منظوری دے دی جائے گی۔ تاہم، کسی بھی ملک کا آئی سی سی سے باضابطہ انخلا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو رسمی درخواست جمع کرانے کے ایک سال بعد نافذ ہوتا ہے۔ اب تک صرف برونڈی اور فلپائن نے باضابطہ طور پر آئی سی سی سے علیحدگی اختیار کی ہے۔

دوسری جانب، آئی سی سی نے ہنگری کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ عدالت کے ساتھ تعاون کرنے کا قانونی طور پر پابند ہے۔ عدالت کے ترجمان فادی عبد اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہنگری کی ذمہ داری بدستور برقرار ہے اور اسے عدالت کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter