علی امین گنڈاپور کا صدر مملکت کو خط: این ایف سی اجلاس بلانے کا مطالبہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے 10ویں این ایف سی کمیشن کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صدر آصف علی زرداری کو خط لکھ کر 10ویں این ایف سی کمیشن کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں توسیع غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، کیونکہ 25ویں آئینی ترمیم کے بعد سابقہ فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکا ہے، لیکن اس کا مالی حق صوبے کو نہیں دیا جا رہا۔

latest urdu news

"ضم شدہ اضلاع کے فنڈز اب بھی مرکز کے پاس ہیں”

علی امین گنڈاپور نے اپنے خط میں لکھا کہ سابقہ فاٹا کی 57 لاکھ آبادی اب خیبرپختونخوا کا حصہ بن چکی ہے، لیکن اس کے مالی وسائل اب بھی وفاق کے پاس ہیں۔ ان کے مطابق، 2010 میں جاری ہونے والے ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں 25ویں آئینی ترمیم کے بعد کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جو کہ آئین کے آرٹیکل 160 اور 25ویں ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

وزیراعلیٰ کے مطابق، خیبرپختونخوا کو اس کا جائز مالی حق نہ ملنے کے باعث ترقی اور امن و امان کے مسائل میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ انہوں نے صدر مملکت سے مطالبہ کیا کہ:

  • مالیاتی کمیشن کا فوری اجلاس بلایا جائے۔
  • ضم شدہ اضلاع کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا کو اس کا حق دیا جائے۔
  • ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں توسیع کو ختم کر کے نئے این ایف سی کمیشن کے تحت فنڈز تقسیم کیے جائیں۔

"این ایف سی فنڈز کی غیر مساوی تقسیم قابل قبول نہیں”

علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ صوبے کے مالی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر خیبرپختونخوا کو اس کا حق نہ ملا تو یہ حکومت اور عوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

یہ معاملہ مرکز اور خیبرپختونخوا حکومت کے درمیان مالیاتی تقسیم پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کی نشاندہی کر رہا ہے، اور اب دیکھنا یہ ہے کہ وفاقی حکومت اس مطالبے پر کیا ردعمل دیتی ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter